گھر میں داخل ہونے سے پہلے درُود و سلام کا وظیفہ کریں اور رزق میں برکت اور کشادگی حاصل کریں

گھر

فہد نیوز! حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام بھیجنا ایک مقبول ترین عمل ہے۔ یہ سنت الٰہیہ ہے. اس نسبت سے یہ جہاں شان مصطفوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بے مثل ہونے کی دلیل ہے۔ وہاں اس عمل خاص کی فضیلت بھی حسین پیرائے میں اجاگر ہوتی ہے. یہ وہ مقدس عمل ہے جو ہمیشہ کے لیے لازوال، لافانی اور تغیر کے اثرات سے محفوظ ہے .کیونکہ نہ خدا کی

ذات کے لیے فنا ہے. نہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام کی انتہا۔ اللہ تعالٰیٰ نہ صرف خود اپنے حبیب مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام بھیجتا ہے۔ بلکہ اس نے فرشتوں اور اہل ایمان کو بھی پابند فرما دیا ہے. کہ سب میرے محبوب پر درود و سلام بھیجیں۔ الله تعالیٰ نے تمام عبادتوں کے بارے میں اپنے بندوں کو کرنے کا حکم فرمایا ہے. درود کے بارے میں پہلے بنفس نفیس اس عمل کے کرنے کا ذکر فرمایا. پھر اس پر فرشتوں کے مامور ہونے کا ذکر کیا. اس کے بعد مومنوں کو حکم دیا کہ تم آں حضرت صلی الله علیہ وسلم پر درود بھیجو۔ درود و سلام ایک ایسا محبوب و مقبول عمل ہے۔ جس سے گناہ معاف ہوتے ہیں. شفا حاصل ہوتی ہے. دل و جان کو پاکیزگی حاصل ہوتی ہے پڑھنے والے کے لیے سب سے بڑی سعادت یہ ہے کہ اسے

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بنفس و نفیس سلام کے جواب سے مشرف فرماتے ہیں۔اس سے بڑھ کر یہ کہ صلوٰۃ و سلام کسی صورت میں اور کسی مرحلہ پر بھی قابلِ رد نہیں بلکہ یہ ایسا عمل ہے جو اللہ تعالٰیٰ کی بارگاہ میں ضرور مقبول ہوتا ہے اگر نیک پڑھیں تو درجے بلند ہوتے ہیں اور اگر فاسق و فاجر پڑھے تو نہ صرف یہ کہ اس کے گناہ معاف ہوتے ہیں بلکہ اس کا پڑھا ہوا درود و سلام بھی قبول ہوتا ہے۔ حضورکریم ؐ کا ارشاد گرامی ہے .جو آدمی گھر میں داخل ہوتے وقت تین باتوں کا اہتمام کرے گا ۔پہلا وہ گھر میں داخل ہوتے وقت السلام و علیکم و رحمتہ اللہ کہے خواہ سامنے کوئی موجود ہو یا نہ ہواس کے بعد ایک مرتبہ سورۃ الاخلاص پڑھےاور پھر مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجے۔ ایک شخص آپ حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اپنی غربت و تنگدستی بیاں کی،

آپ ﷺ نے اِ رشاد فرمایا جب تم اپنے گھر میں داخل ہو سلام کیا کرو چاہے کوئی گھر میں ہو یا نہ ہو، پھر مجھ پر درودو سلام بھیجو۔ایک بار سورہ اخلاص پڑھو،اُس شخص نے عمل کیا تو اللہ تعالیٰ نے اُس کی روزی میں اِتنی برکت اور کشادگی دی کہ نہ صرف اُس کے پڑوسی بلکہ اُس کے رشتہ دار بھی فیضاب ہونے لگے۔

Leave a Comment