فہد نیوز! الله تعالیٰ مسلمانوں کو الله کے دیے ہوئے مال اور نعمتوں میں سے صدقے کی ترغیب دیتا ہے” صدقہ یا خیرات کسی بھی قسم کی رضاکارانہ خدمت ہے جو مسلمان اللّه کی خوشنودی اور رضا کے لیے انجام دیتا ہے۔ صدقہ کسی کو پیسے دینے کی صورت میں بھی ہوسکتا ہے، کھانے پینے کی اشیاء کی صورت میں بھی، کپڑوں، جوتوں کی شکل میں بھی، کسی کی رہنمائی کر کے بھی
، کسی کو تعلیم دے کر بھی اور ان کے علاوہ بھی بھلائی کی کسی صورت میں ہو سکتا ہے۔ صدقہ نیکی کا کام ہے جسے اسلام کسی کے بھی ایمان کی نشانی قرار دیتا ہے۔ اللّٰہ تعالیٰ مسلمانوں کو الله کے دیے ہوئے مال اور نعمتوں میں سے صدقہ کی ترغیب دیتا ہے۔ الله تعالیٰ کا ارشاد ہے: “اے لوگو جو ایمان لائے ہو! تم ان چیزوں میں سے خرچ کرو جو تم کماتے ہواور ان میں سے بھی جو ہم نے تمھارے لیے زمین سے نکالی ہیں” الله تعالیٰ صدقہ دینے والوں کو یقیناَ اس کا بہتر اجر دے گا۔ اللّٰہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ” اور تم اپنے مالوں میں سے جو کچھ خرچ کرو گے، اس کا تمھیں پورا پورا صلہ دیا جائے گا اور تم پر ظلم نہیں کیا جائے گا” ایک اوہ مقام پر اللّه تعالیٰ کا ارشاد ہے: “اور تم اللّه کا چہرہ(اس کی خوشنودی) چاہتے ہوئے جو کچھ بطور زکاۃ دو تو ایسے لوگ ہی (اپنا مال) کئی گناہ بڑھانے
والے ہیں” ارشادِ باری تعالیٰ ہے: “اللّٰہ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے ایک مقام پر یوں فرمایا ہے:” جو لوگ اپنے مال خرچ کرتے ہیں رات اور دن میں، چھپا کر اور ظاہر، ان کے رب کے ہاں ان کے لیے اجر ہے، نہ انھوں کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے” صدقہ خالصتاً اللّٰہ کی خوشنودی کے لیے دیا جانا چاہیے اور حلال رزق میں سے دیا جانا چاہیے کیونکہ الله تعالیٰ صرف حلال، یعنی جائز کمائی سے دیے ہوئے صدقے اور خیرات کو قبول کرتا ہے۔ صدقہ مال و دولت تک محدود نہیں بلکہ ایک مسلمان کا ہر نیک عمل صدقہ ہے، بشرطیکہ اسے اللّه تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی کے لئے کیا جائے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:” ہر دن جس میں سورج طلوع ہوتا ہے، انسان کے ہر جوڑ میں صدقہ لازمی ہے۔ وہ دو آدمیوں کے درمیاں عدل وانصاف کرے تو یہ
بھی ایک صدقہ ہے، کسی آدمی کو اس کی سواری کے معاملے میں اگر اس انداز میں بھی اس کی مدد کرے کہ اسے اس پر سوار کرائے یا اس کا سامان اٹھا کر سواری پر رکھ دے تو یہ بھی ایک صدقہ ہے، ہر اچھی بات بات منہ سے نکالنا بھی صدقہ ہے، ہر قدم جو وہ نماز کے لیے اٹھاتا ہے، وہ بھی صدقہ ہے اور اگر وہ راستے پر سے کسی تکلیف دینے والی چیز کو ہٹا دے تو یہ بھی ایک صدقہ ہے” نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا: ” ہر تسبیح (سبحان اللہ کہنا) صدقہ ہے, ہر تکبیر (اللّٰہ اکبر کہنا ) صدقہ ہے، ہر تحمید( الحمد اللّه کہنا) صدقہ ہے، لَا اِلٰهَ الّا اللّٰہُ کہنا صدقہ ہے۔ نیکی کا حکم کرنا صدقہ ہے اور برائی سے منع کرنا صدقہ ہے”
Leave a Comment