ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ عورت کو کیسے پہچان سکتے ہیں کہ وہ پیارکرتی ہے یاد ھو کہ ا دے رہی ہے ؟

ایک بزرگ فرماتے

فہد نیوز!  تم کسی شخص کو اتنی آسانی سے اپنے دماغ سے نہیں نکال سکتے ، خاص طور پہ تب جب وہ شخص ایک خاص داغ آپ کے ں دل پہ چھوڑ گیا ہو ۔ محبت میں پابندیاں نہیں لگائی جاتیں بلکہ آزادی دی جاتی ہے اور پھر جو شخص آزادی کے بعد بھی صرف تمہارار ہے ” محبت ” اسے کہتے ہیں بیٹیاں !آج بھی دفنائی جاتی ہیں ، بس انداز بدل گئے ہیں محبت کرتے ہی کیوں ہیں

، جب جانتے ہیں کہ نچھڑ جانا ہے اک دن ۔ ؟ میرے سوال پر اس نے الٹا سوال داغ دیا ۔ ! یہ بتایۓ جناب ؟ ہم جیتے ہی کیوں ہیں ، جب جانتے ہیں ، اک دن مر ہی جانا ہے ۔ ؟ مجھے لگتا تھا کہ مجھ سے محبت کے بعد اسے کسی دوسرے کی طرف دیکھنے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی ۔ میں نے کہانہ ‘ ‘ مجھے لگتا تھا خدا گواہ ہے ! میری دنیا میں تم وہ واحد شخص تھے جس کا غصہ بھی میں پی جاتا تھا اور مجھے وہ بلکل بھی کڑوایاز ہر کی طرح نہیں لگتا تھا یادر کھیے !انسان ذلیل اپنے ہی ‘ ‘ انتخاب ‘ ‘ سے ہو تا ہے مجھے ان لو گوں پر رشک آتا ہے جو میلوں دور ہو کر بھی اپنے اخلاق و کر دار کی وجہ سے ہماری دھڑ کنوں پر حکمرانی کرتے ہیں ۔ گنہگار تو شاید مانگ لیں معافی ! حساب پارساؤں کا مشکل ہو گا ۔ ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ ایک باکر دار اور وفادار عورت وہ ہوتی ہے

جو مر د کی غیر موجودگی اپنی عزت کی حفاظت کرتی ہے اور باحیا ہوتی ہے اور وہ مر د سے سچی محبت کرتی ہے اور جو عورت اپنی عزت کی حفاظت نہیں کرتی وہ دھو کے باز ہے وہ مر د سے محبت نہیں دھو کہ کرتی ہے، پاکیزگی میں ہی عورت کی وفاہوتی ہے ۔ جس کی جیسی نیت وہ وی کہانی رکھتا ہے ، کوئی پر ندوں کے لئے بندوق ، تو کوئی پانی رکھتا ہے

Leave a Comment