فہد نیوز! گردے ہمارے جسم کے انتہائی اہم ترین اعضا ء ہیں۔ یہ پیشاب پیدا کرنے کےساتھ ساتھ خ ون کی صفائی کا عمل بھی سرانجام دیتے ہیں۔ اور ہمارے جسم سے زہریلے مادوں کو بھی خارج کرتے ہیں۔ اگر بدقسمتی سے گردوں کے افعال سے خلل پیدا ہوجائے تو زہریلے مادے اورفضلات ہمارے جسم میں رک کر مختلف قسم کی تکالیف کا سبب بن سکتے ہیںمثلاً جلدی امراض، پھوڑے پھنسیاں ، چنبل ،
کیل مہاسے ، سوجن اور ورم ، صفراء کی زیادتی ، ہیپا ٹائٹس ، یور ک ایسڈ، گردہ مثانہ کی پتھریاں، بلڈ پریشر کی زیادتی ، جوڑوں کے در د جیسے خطرنا ک امراض لا حق ہو سکتے ہیں۔ اس لیے گردوں کا اچھی طرح سے خیال رکھنا ہمارے لیے ضروری ہے۔ ہمیں ہمیشہ اپنے گردوں کو صحتمند رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ آپ کو کچھ ایسی غلطیوں اور کوتاہیوں کےبارے میں بتائیں گے ۔ جو ہمارے گردوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اورگردوں کی خرابی کا سبب بنتی ہیں ۔ اگر ان غلطیوں سے بچاجائے ان کوتاہیوں سے دور رہا جائےتو گردے بڑھاپے کی عمر تک صحمتند رہیں گے ۔ اور انشاءاللہ! کبھی خراب نہیں ہونے پائیں گے ۔ پانی ہر جاندار کی زندگی کےلیے سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے گردوں کی صفائی اور گردوں کو صحتمندررکھنے کےلیے پانی بے حد ضروری ہے۔ پانی منا سب مقدار نہ
پیا جائے تو گردے فاضل مادوں کو صیحح طرح سے خارج نہیں کرپاتے ۔ ریگ اور کرسٹلز وغیرہ گردوں میں جمع ہوکر پتھریوں کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔ اور گردوں کے امراض جنم لیتے ہیں۔ اس لیے پانی منا سب مقدار میں ضرور پینا چاہیے۔ خاص طور پر جو لوگ گرم ماحول میں زیادہ محنت ومشقت کرتے ہیں۔ دھوپ میں یا آگ کے قریب ہو کر کام کرتے ہیں۔ جنہیں پیشاب پیلا اور جل کرآتا ہے۔ انہیں پانی زیادہ پینا چاہیے۔ گرم اور تیز مصالحہ دار غذائیں ، گ وشت، مرغی ، انڈے ، ہائی پروٹین غذا، جنک فوڈز، اور کولڈ ڈرنکس وغیر ہ ایسی غذاؤں کا کثرت سے استعمال کرنا گردوں کےلیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ اس سے گردوں کے خطرناک امراض جنم لیتے ہیں۔ نمک اور چینی کا استعمال بھی ہمارے جسم کےلیے بہت ضروری ہے۔ لیکن اگر انہیں بھی بلا دریغ ضرورت سے زیادہ کیا جائے
تو ا ن کی زیادتی بھی گردوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔اس کے علاوہ شراب نوشی کی عادت جہاں جگر اور پھیپھڑوں کو تباہ کرتی ہے۔ وہاں یہ گردوں کی خرابی کا بھی باعث ہوا کرتی ہے۔ جنسی راہ روی میں مبتلا افراد کے گردے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ جو لو گ جنسی خواہش کو پورا کرنے کے لیے غیر فطری راستے اختیار کرتے ہیں۔ مثلاً ہم جنس پرستی ، مشت زنی ، فاحشہ عورتوں کےپاس جانا، اس سے پیشاب کی نالی میں سوزش ہوکر زخم بن جاتا ہے۔ جس کے جراثیم پھیل کر مثانہ اور گردوں تک پہنچ کر مختلف بیماریاں پید اکرتے ہیں۔ اس لیے ہر ایک کو اپنی شریک حیات تک محدود رہنا چاہیے۔ صاف ستھری اور پاکیزہ زندگی بسر کرنی چاہیے۔
Leave a Comment